اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وکیل بابر اعوان کے ذریعے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں وزارت قانون و انصاف اور وزارت داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن چیف جسٹس کی اجازت کے بغیر نہیں بن سکتا اور نہ ہی اس کے لیے کسی جج کو نامزد کیا جا سکتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل سپریم کورٹ کے جج کے خلاف تحقیقات یا کارروائی کا واحد فورم ہے۔ اسی حکومت کی ناک کے نیچے آڈیو ٹیپس بنتی رہیں۔ یہ بھی تفتیشی عمل میں شامل ہونا چاہیے کہ یہ آڈیو ٹیپس کس نے بنائیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ اپنے 1999 کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے آڈیو لیکس کی منصفانہ اور شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا حکم دے ، جبکہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔
کمیشن کا مقصد کیا ہے؟
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کے معاملے پر 3 رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں قائم کمیشن میں بلوچستان ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شامل ہیں۔
کمیشن عدلیہ سے متعلق لیک ہونے والی آڈیوز کی تحقیقات کرے گا، یہ آڈیو لیکس اصلی ہیں یا من گھڑت، کمیشن تحقیقات کرے گا۔