115
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دیا۔بورس جانسن پر کورونا وبا کے دوران سرکاری رہائش گاہ میں پارٹی کرنے کا الزام تھا۔
مارچ میں پارلیمنٹ کو د ئیے گئے شواہد میں بورس جانسن نے پارلیمنٹ کو گمراہ کرنے کا اعتراف بھی کیا تھا، اب تحقیقات کے نتیجے میں کمیٹی نے رکن پارلیمنٹ بورس جانسن کے 10 دن سے زائد ایوان میں داخلے پر پابندی لگانے کی سفارش کردی۔
تاہم سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے جذباتی انداز میں پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دیا۔استعفیٰ دینے کے بعد بورس جانسن نے دعویٰ کیا ہے کہ کمیٹی یہ ثابت نہیں کر سکی کہ انہوں نے جان بوجھ کر پارلیمنٹ کو گمراہ کیا۔انہوں نے کہا کہ شروع سے ہی کمیٹی کا مقصد حقائق سے قطع نظر انہیں مجرم قرار دینا تھا۔
بورس جانسن نے الزام لگایا ہے کہ انہیں سیاست سے باہر کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی اپنی ہی کنزرویٹو پارٹی کے وزیر اعظم رشی سونک کو تنقید کا نشانہ بنایا جب کہ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت پارلیمنٹ چھوڑ رہے ہیں اور اس پر افسوس ہے۔