اردو ورلڈ کینڈا ( ویب نیوز ) سعودی خواتین سے شادی کو غیر ملکیوں کے لیے سعودی عرب میں لامحدود مدت تک رہنے کا بہترین موقع سمجھا جاتا ہے -لیکن کسی دوسرے ملک کے شہری کے لیے سعودی خاتون سے شادی کرنا آسان نہیں ہے – اس کے لیے بہت سے سخت اقدامات ہیں۔ تاہم ملازمت کے سلسلے میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانی یا کسی دوسرے ملک کا شہری اس طریقے سے اپنا قیام بڑھا سکتا ہے۔
یہ بات یاد رکھیں کہ کسی بھی سعودی غیر شادی شدہ یا مطلقہ عورت کا آن لائن رشتہ نہیں ہے، اس لیے آن لائن دنیا میں شادی کے لیے سعودی خواتین کو تلاش نہ کیا جائے ۔سعودیوں کی ثقافت، روایات اور اقدار ان میں پیوست ہیں اور جو چیز ان ثقافتی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتی اسے ان کے معاشرے کا مسئلہ سمجھا جاتا ہے۔ مردوں اور عورتوں کے مخلوط اجتماعات پر پابندی کی وجہ سے ایک دوسرے کو سمجھنا آسان نہیں ہے، اسی لیے شادی کے لیے اچھی سعودی لڑکی تلاش کرنا بھی مشکل ہے۔
سعودی عورت سے شادی شرائط
سعودی حکومت نے کسی بھی سعودی خاتون سے شادی کے لیے چند شرائط عائد کی ہیں- اگر ان میں سے ایک شرط بھی پوری نہ ہو تو سعودی خاتون سے شادی کی اجازت نہیں ہے
عمر کی حد
غیر ملکی شہری شادی کرنے والی سعودی خاتون کی عمر 25 سے 50 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔ اگر کوئی سعودی مرد کسی غیر ملکی عورت سے شادی کرتا ہے تو سعودی مرد کی عمر 40 سے 65 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔
مرد اور عورت کی عمر کا فرق
سعودی خاتون اور غیر ملکی کے درمیان عمر کا فرق 15 سال سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
دوسری شادی
اگر کوئی غیر ملکی پہلے سے شادی شدہ ہے یا سعودی خاتون سے شادی کر چکا ہے تو اسے دوسری سعودی عورت سے شادی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
فوج کا رکن
ایسے شخص سے شادی کرنے کی اجازت نہیں ہے جو اپنے ملک کی فوج کا رکن۔
قومی شناختی کارڈ
بے وطن نہیں ہونا چاہیے اور اس کے پاس قومی شناختی کارڈ یا اس کے ملک کا قومی شناختی دستاویز ہونا چاہیے جس کی میعاد کم از کم 12 ماہ ہو۔
اگر آپ ان شرائط کو پورا کرتے ہیں، تو آپ کو شادی کے لیے سرکاری حکومت کو درخواست دینا ہوگی، جو کہ سب سے طویل عمل ہے – اور اس میں کئی طرح کے طریقہ کار اور دستاویزات شامل ہیں –