اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پاکستان تحریک انصاف نے سابق منتخب اراکین اسمبلی کو پارٹی چھوڑنے پر اکسانے اور شو کا جواب نہ دینے پر مرکزی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے
تاہم پرویز خٹک نے پارٹی نوٹس کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سرکاری ملازم نہیں جو شو کاز نوٹس کا جواب دیں، انہیں شو کاز نوٹس کی کوئی پرواہ نہیں عمران خان کو ہمیشہ مثبت سیاست اور مثبت سوچ کا درس دیا گیا لیکن ان کی سوچ اور ایجنڈا کچھ اور تھا۔
تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ تحریک انصاف کے 30 سے زائد سابق اراکین اسمبلی نے پرویز خٹک کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کرادی جس کے بعد وہ جلد ہی اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں۔
پارٹی قیادت نے پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کو پارٹی چھوڑنے پر اکسانے پر سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 روز میں جواب طلب کر لیا۔
نوٹس کے مطابق تسلی بخش جواب نہ دینے یا شوکاز نوٹس کا تفصیلی جواب دینے سے گریز کرنے پر سخت کارروائی کی بھی وارننگ دی گئی تاہم 7 دن کی مہلت ختم ہونے کے باوجود پرویز خٹک نے تاحال پارٹی کی جانب سے شوکاز کا جواب نہیں دیا۔ اس حوالے سے پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ وہ کوئی سرکاری ملازم نہیں جو شو کاز نوٹس کا جواب دیں، تاہم وہ ایسے کسی شو کاز نوٹس کو خاطر میں نہیں لاتے۔