اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) انڈیا کی ایک عدالت نے 24 سالہ تبریز انصاری کے قتل کیس میں ملزم کو صرف 10 سال قید کی سزا سنائی ہے جسے 2019 میں مشتعل انتہا پسند ہندوؤں نے بے دردی سے قتل کیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پرتشدد ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے تبریز انصاری کے قتل کیس میں عدالت نے آج 12 میں سے 2 ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا جب کہ 10 ملزمان کو دس سال قید کی سزا سنائی گئی۔
بھارتی عدالت کا انصاف دیکھ کر قانونی ماہرین دنگ رہ گئے جب قتل کے مقدمے میں ملزمان کو صرف 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، حالانکہ ملزمان کی شناخت سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز کی مدد سے کی گئی۔اپنے فیصلے میں بھارتی عدالت نے ملزمان کے متنازعہ دلائل کو قبول کرتے ہوئے لکھا کہ ان ملزمان نے تشدد کیا جسے قاتلانہ کہا جا سکتا ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ ان میں سے کس کی موت واقع ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں
گائے کا گوشت لے جانے کا الزا م، بھارت میں مسلم نوجوان قتل
مقتول تبریز انصاری کی بیوہ شائستہ پروین نے عدالتی فیصلے پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے سے مطمئن نہیں اور مجرموں کی سزا میں اضافے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گی۔یاد رہے کہ تبریز انصاری کو 2019 میں ایک کھمبے سے باندھ کر جنونی ہجوم نے لاٹھیوں سے پیٹا تھا اور ان پر چوری کا الزام لگانے کے بعد جے شری رام کے نعرے لگائے تھے۔ تبریز کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ چند روز بعد دم توڑ گیا۔