اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)اپنی آئینی مدت ختم ہونے سے چند دن پہلے، حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں نے مبینہ طور پر نگران وزیراعظم کے لیے پانچ ناموں کی فہرست کو حتمی شکل دی ہے، حالانکہ ان میں سے سبھی سیاستدان نہیں ہیں۔
اس سے قبل حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماؤں نے نگرانی کے سیٹ اپ کی قیادت کے لیے ٹیکنوکریٹس کے بجائے سیاستدانوں میں سے کسی ایک نام پر غور کرنے پر اتفاق کیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے نگراں وزیراعظم کے لیے 5 نام شارٹ لسٹ کیے ہیں، یہ تمام نام سیاستدانوں کے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ امیدواروں کے ناموں پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں سے بات کی جائے گی تاہم حتمی فیصلہ اتحادی رہنما کریں گے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ نواز شریف، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کریں گے۔
اس صورتحال کے باوجود دونوں اتحادیوں کے درمیان طے پانے والے ناموں کی فہرست میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی کا نام بھی شامل ہے۔
وفاقی کابینہ کے ایک رکن کے مطابق سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی کا نام نگراں وزیراعظم کے لیے نامزد ہونے والوں میں شامل ہے۔ جسٹس تصدق جیلانی 2013 سے 2014 تک ملک کے 21 ویں چیف جسٹس رہے۔
نگراں وزیر اعظم کون ہوگا اس سوال پر ملکی سیاست میں کئی ہفتوں سے بحث جاری ہے اور کئی نام سامنے آ رہے ہیں۔
چند روز قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام بھی نگراں وزیراعظم کے طور پر سامنے آیا تھا، کہا جا رہا تھا کہ انہیں نواز شریف اور شہباز شریف دونوں کا اعتماد حاصل ہے، اس لیے موجودہ وزیر خزانہ عبوری سیٹ اپ چلائیں گے