اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) حکومت اور پاک فوج کے زیر انتظام انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل نے ریکوڈک پراجیکٹ میں سعودی شمولیت کے پیش نظر پاکستان اور کینیڈا کی بیرک گولڈ کمپنی کے حصص کو یکساں طور پر کم کرنے کے لیے کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ریکوڈک پراجیکٹ میں دوسرے ملک کو شامل کرنے کا باضابطہ فیصلہ رواں ہفتے سرمایہ کاری کونسل کی ایپکس کمیٹی نے کیا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
سرمایہ کاری کونسل نے خلیجی ممالک کے لیے اربوں ڈالر کے 28 منصوبوں کی اصولی منظوری دی ہے، جن میں دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر اور ریکوڈک میں کان کنی کا کام شامل ہے۔سرکاری حکام نے بتایا کہ سرمایہ کاری کونسل کے چیئرمین کے طور پر اپنی آخری میٹنگ میں، وزیر اعظم نے وزارت توانائی کو ہدایت کی کہ وہ ریکوڈک کان کنی کے منصوبے میں ممکنہ سرمایہ کاروں کو حصہ دینے کے لیے کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرے۔فیصلے کے مطابق ریکوڈک پراجیکٹ میں شیئرز میں کمی اس طرح کی جائے گی کہ پاکستان اور بیرک گولڈ کمپنی کے حصص برابر کم ہوں، ریکوڈک میں بیرک گولڈ کے 50 فیصد شیئرز ہیں اور باقی 50 فیصد وفاق کے پاس ہیں۔
اور صوبائی حکومتیں وزیراعظم نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ سرمایہ کاری کونسل رائزنگ پاکستان کے نعرے کے تحت کام کرے گی، یہ عنوان سول اور عسکری قیادت کی خواہشات کی عکاسی کرتا ہے، اور یہ کہ اس فورم کو ملک کو بیرونی قرضوں سے نجات دلانے کے لیے استعمال کیا جائے گا ،سرمایہ کاری کونسل کی ایپکس کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ وزارت توانائی اس منصوبے میں سعودی عرب کو شراکت دار بنانے کے لیے مذاکراتی کمیٹی بنائے گی۔ اسی طرح وزارت توانائی اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ وفاقی حکومت کے اداروں کی نمائندگی کرنے والے تین سرکاری اہلکار ریکوڈک پراجیکٹ سے اپنے حصص کی الاٹمنٹ شروع کریں گے۔