اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز ) ملک کے مختلف حصوں میں لوگوں نے بجلی کے زائد بلوں پر مایوسی اور غصے کا اظہار کیا ہے، کچھ نے احتجاج کی دھمکی دی ہے اور یہاں تک کہ اگر سرچارجز میں کمی نہیں کی گئی تو سول نافرمانی کی مہم چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عوام کے شدید ردعمل کے باعث نگرا ن وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کل (اتوار) وزیراعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ایک بیان میں نگرا ن وزیراعظم نے کہا کہ میں نے بجلی کے بھاری بلوں کے معاملے پر وزیراعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں وزارت بجلی اور تقسیم کار کمپنیوں سے بریفنگ لی جائے گی اور بجلی کے بلوں میں صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔
ایک شخص نے حکومت کی طرف سے لگائے گئے ٹیکسوں کو ‘سرا ظلم قرار دیا اور کہا کہ جب تک وہ اپنا پورا بجلی کا بل ادا کر دے گا تب تک وہ بوڑھا ہو جائے گا۔
بجلی کے بھاری بِلوں کے معاملے پر میں نے کل وزیر اعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں وزارت بجلی اور تقسیم کار کمپنیوں سے بریفنگ لی جائے گی اور صارفین کو بجلی کے بِلوں کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) August 26, 2023
انہوں نے کہا کہ بل اتنے زیادہ ہیں کہ ہم بچوں کی سکول فیس ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں بجلی کے زیادہ بلوں کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جبکہ بجلی کمپنی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
احتجاج میں شامل ایک شخص کا کہنا تھا کہ ہمارے بل دگنے ہو گئے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی نوٹیفکیشن نہیں آیا اور واپڈا اور تمام (ڈسٹری بیوشن کمپنیاں) اپنی مرضی کے مطابق اضافہ کر رہے ہیں۔
احتجاج میں شامل ایک اور ناراض شخص نے کہا کہ ہمارا اگلا قدم یہ ہوگا کہ تاجر برادری کی جانب سے کراچی سے پشاور تک ملک بھر میں ہڑتال کی جائے گی۔