ار دوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو اٹک جیل میں دستیاب سہولیات سے متعلق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کے حکم پر اٹارنی جنرل نے پی ٹی آئی چیئرمین کو جیل میں دی جانے والی سہولیات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔
اٹارنی جنرل کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں حالت اور انہیں دی جانے والی سہولیات کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ سامنے آئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل کے انتہائی محفوظ ہائی آبزرویشن بلاک میں رکھا گیا ہے اور چیئرمین پی ٹی آئی کی ملحقہ بیرک بھی خالی رکھی گئی ہے۔
عمران خان کو جیل میں دی جانے والی سہولیات سے متعلق باضابطہ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی ہے۔
عمران خان کی جیل میں سہولیات میں بہتری، مینول کے علاوہ ساڑھے 11 بجے ناشتہ دیا گیا
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو 9 بائی 11 کی بیرک میں رکھا گیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کے واش روم کی دیوار 6 فٹ اونچی اور واش روم کا سائز 7 بائی 4 ہے، عمران خان کو یہ سہولت میسر ہے
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہتر طبقے کے قیدی ہونے کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی کو گدے، ایئر کولر، 4 تکیے، میز اور کرسی کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ عمران خان کو قرآن پاک کے 4 انگریزی تراجم اور 25 تاریخی کتابیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔
اٹارنی جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 21 انچ کا ٹی وی اور ایک روزنامہ فراہم کیا جاتا ہے، انہیں چیک ان بیرک، واش رومز اور کپڑوں کی صفائی کے لیے عملہ بھی فراہم کیا جاتا ہے،
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق قیدی کے اہل خانہ منگل کو 2 سے 3 گھنٹے تک ملاقات کر سکتے ہیں جب کہ بدھ کو قیدی کے وکلا 2 سے 3 گھنٹے تک ملاقات کر سکتے ہیں۔ اہلیہ اور وکلا کی 3 بار ملاقات ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی کا 5 ڈاکٹروں کی ٹیم نے معائنہ کیا۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں دیے جانے والے کھانے کا مینو بھی شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو دن رات ناشتے میں روٹی، آملیٹ، دہی اور چائے فراہم کی جاتی ہے۔ کھانے میں انہیں مینو کے مطابق تازہ پھل، سبزیاں، دالیں اور چاول دیے جاتے ہیں۔