اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وفاقی وزیر اور رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال نے چینی برآمد کرنے کی ذمہ داری سابق وزارت تجارت پر ڈال دی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ چینی برآمد کرنے کی اجازت نوید قمر کی پیپلز پارٹی کی وزارت تجارت نے دی، پچھلی حکومت مخلوط حکومت تھی، اس لیے تمام تر ذمہ داری ن لیگ برداشت نہیں کر سکتی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ملک میں سمگلنگ، کارٹیلائزیشن اور مافیا کو توڑنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ اسی طرح پہلے زائد پیداوار کا دعویٰ کرکے چینی برآمد کرنے کی اجازت لی گئی اور پھر چینی کی قلت اور اسمگلنگ کا رونا رویا گیا جس کی وجہ سے حکومت نے اب 220 روپے فی کلو کے حساب سے چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا۔
پی ٹی آئی حکومت میں چینی بحران کے بعد بڑے بڑے دعوے کرنے والی پی ڈی ایم حکومت نے وہی غلطیاں دہرائیں جو پچھلی حکومت نے کیں، پی ڈی ایم حکومت اور چینی صنعت نے پیداوار میں اضافہ کیا اور کہا کہ کھپت کم ہے اور انہوں نے کہا کہ جب نومبر میں کرشنگ کا نیا سیزن شروع ہو گا تب بھی ملک میں سرپلس چینی موجود ہو گی، اس لیے چینی کو برآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔
اسحاق ڈار نے 2 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی، تاہم اب کہا جا رہا ہے کہ ملک میں چینی کا بحران ہے اور چینی کا ذخیرہ ضرورت سے کم ہے