265
اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )خیبرپختونخوا میں ورسک روڈ پر دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 6 اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) ورسک ڈویژن ارشد خان کے مطابق دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مہمند رائفل کی گاڑیاں مچنی سے پشاور آرہی تھیں، مہمند رائفل کی گاڑی کو ساڑھے 10 بجے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 6 اہلکار زخمی ہوئے، اس کے علاوہ 2 شہری بھی زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ڈی بلاسٹ ہوا جس کا پہلے کوئی خطرہ نہیں تھا، تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے کی نوعیت معلوم کی جارہی ہے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں ریسکیو 1122 کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ زخمی ہونے والے 7 ایف سی اہلکاروں اور 3 شہریوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) پشاور سید اشفاق انور نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور اب تک کی تفتیش اور شواہد کا جائزہ لیا۔
سی سی پی او کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر شبہ ہے کہ دھماکہ آئی ای ڈی تھا تاہم حتمی رائے بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) کی رپورٹ آنے کے بعد دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر سخت چیکنگ شروع کر دی گئی ہے، ملک دشمن عناصر کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
سید اشفاق انور نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امن و امان کے قیام کے لیے تمام سیکیورٹی ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔
نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم نے ورسک روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کی صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔