ٹائم آف اسرائیل کے مطابق ایک ریڈیو انٹرویو میں غزہ پر جوہری حملے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر ثقافت امیچائی الیاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے پاس غزہ میں جنگ کے حل کے طور پر یہ آپشن موجود ہے۔
انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والے الیاہو نے غزہ میں بین الاقوامی انسانی امداد بھیجنے کی اجازت پر اعتراض کرتے ہوئے غزہ میں انسانی المیہ اور بچوں سمیت خواتین کے قتل عام کو پروپیگنڈا قرار دیا۔
اسرائیلی وزیر وہیں نہیں رکے بلکہ ضرورت مند فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانے سے صاف انکار کر دیا۔
ایک سخت گیر یہودی تنظیم کے انتہا پسند وزیر نے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی اور ان کے گھروں کی تباہی کے حوالے سے سوال پر کہا کہ فلسطینیوں کو آئرلینڈ جانا چاہیے یا پھر صحرا کا رخ کرنا چاہیے۔ یہ فیصلہ انہیں خود کرنا ہے۔
اسرائیلی وزیر نے ایک بار پھر طعنہ دیتے ہوئے کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کو اپنے وجود کا کوئی حق نہیں اور جو بھی فلسطین یا حماس کا پرچم لہرائے اسے اس سرزمین پر نہیں رہنا چاہیے۔
یاد رہے کہ مذکورہ اسرائیلی وزیر کا تعلق جس جماعت سے ہے وہ غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے والی جماعت ہے