اسرائیلی فورسز کی جانب سے جنین میں ابن سینا اسپتال کو گھیرے میں لینے اور طبی عملے کو گرفتار کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔دریں اثناء غزہ میں بجلی، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل ہیں جب کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ شہر کھنڈر بن کر رہ گیا ہے۔اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے اور فائرنگ سے مزید 3 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری سے 7 اکتوبر سے اب تک 11 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
اسرائیلی محاصرہ، غزہ کے الشفاءہسپتال کے آئی سی یو میں تمام مریض دم توڑ گئے
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے الشفاء اسپتال کے ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے، اسرائیل نے نومولود بچوں کے لیے انکیوبیٹر فراہم کیے لیکن بجلی کے بغیر وہ تابوتوں سے کم نہیں۔الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق اسپتال کے آئی سی یو میں اب کوئی مریض زندہ نہیں ہے، رات گئے اسپتال میں کم از کم 22 فلسطینی دم توڑ چکے ہیں۔دوسری جانب غزہ پر اسرائیل کے حملے رات بھر جاری رہے، جبالیہ مہاجر کیمپ میں 11 فلسطینی اور خان یونس میں بچوں سمیت 10 مزید شہید ہوگئے۔غزہ میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی سہولیات کی کمی کی وجہ سے ہلاکتوں اور زخمیوں کی اصل تعداد واضح نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے اس جمعہ کو فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔اسرائیلی فوج نے اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بھی بمباری کی اور فلسطینیوں کو شہید کیا جب کہ مغربی کنارے اور خان یونس اور دیگر علاقوں میں اسرائیلی چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔