اطلاعات کے مطابق پیٹ کمنز کا کہنا ہے کہ عثمان خواجہ کی غزہ میں انسانی بحران کی طرف توجہ مبذول کرانے کی کوشش جارحانہ نہیں ہے۔ میں نے پچھلے ہفتے بھی یہی کہا تھا کہ تمام زندگیاں برابر ہیں اور مجھے نہیں لگتا کہ یہ غلط ہے اور میں اسے غلط نہیں سمجھتا ۔انہوں نے کہا کہ آئی سی سی اس کی اجازت نہیں دے رہا، ان کے قوانین ہیں جن کو ماننا ہوگا۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ کو بلے پر فلسطین کے حق میں لکھنے اور جوتے پر امن کی علامت بنانے سے روک دیا تھا۔ اس سے قبل عثمان خواجہ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل پریکٹس سیشن کے دوران ایسے جوتے پہن رکھے تھے جن پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف نعرے درج تھے اور وہ یہ جوتے پاکستان کے خلاف میچ میں بھی پہننا چاہتے تھے۔
تاہم عثمان خواجہ کو میچ میں جوتے پہننے سے روک دیا گیا جس کے بعد وہ پاکستان کے خلاف میچ میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج میں بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر میدان میں اتر آئے۔آئی سی سی نے بعد میں کہا کہ عثمان خواجہ نے پرتھ ٹیسٹ میں آنکھوں پر پٹی باندھ کر آئی سی سی کے کپڑے اور آلات ایکٹ کی خلاف ورزی کی تھی جس کے لیے ان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ آج 26 دسمبر سے میلبورن میں کھیلا جائے گا۔تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں آسٹریلیا کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔