آئین کے آرٹیکل 62 1F کی تشریح کے کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے 7 رکنی بینچ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کر رہے ہیںجسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی بنچ میں شامل ہیں.
جب کیس کی سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس د ئیے کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم انتخابات سے متعلق انفرادی کیس نہیں سنیں گے, ہم آئینی تشریح سے متعلق کیس کی سماعت کریں گے، انتخابات سے متعلق انفرادی کیس کی سماعت اگلے ہفتے کسی اور بنچ میں ہوگی۔
یاد رہے کہ کل سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت میں درخواست گزار کے وکیل خرم رضا اور جوڈیشل اسسٹنٹ عزیر بھنڈاری نے دلائل دئیے
چیف جسٹس آف پاکستان نے سماعت کے دوران ریمارکس د ئیے تھے کہ انتخابات 8 فروری کو ہو رہے ہیں، کوئی الجھن نہیں پھیلائی جانی چاہیےہر روز درخواستیں دائر کرکے انتخابات کی راہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی جانی چاہئے.
انہوں نے کہا کہ 326 کی پارلیمنٹ پر 5 حضرات کی حکمت کیسے غالب آسکتی ہے، پارلیمنٹ کے فیصلے کو حقیر نہیں جاننا چاہیے, آئین میں یہ کہاں لکھا ہے کہ نااہلی کی سزا تاحیات رہے گی, ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ جب موڈ ہوتاحیات نااہل کردیں موڈ نہ ہو تو پانچ سال نااہل کردیں۔
72