ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں پینل ڈسکشن میں سعودی وزیر خارجہ سے سوال کیا گیا کہ کیا سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے حل کے بعد اسرائیل کو تسلیم کر سکتا ہے؟اس پر سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ یقیناً۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کی پہلی ترجیح غزہ میں جنگ بندی ہے، بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا تعلق غزہ کی جنگ سے ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے مصائب جاری رہے تو تنازعات کا سلسلہ جاری رہے گا، اسرائیلی اقدامات سے خطے کے امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہیں، علاقائی امن فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی قائم ہوسکتا ہے، بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب مغربی طاقتوں کی ایماء پر اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقے غزہ پر بمباری جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 150 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار 285 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 61 ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔