اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران اسرائیلی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
سعودی اپنے ملک میں ایک فلسطینی ریاست بنا سکتے ہیں، سعودیوں کے پاس بہت زیادہ زمین ہے ،نیتن یاہو نے کہا کہ سعودی اپنے ملک میں فلسطینی ریاست بنا سکتے ہیں، سعودیوں کے پاس بہت زیادہ زمین ہے۔اسرائیلی وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ کیا سعودی عرب کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کے لیے فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔. اس پر نیتن یاہو نے کہا کہ فلسطینی ریاست اسرائیل کے لیے خطرہ ہے۔نیتن یاہو نے کہا کہ فلسطینیوں کی غزہ نامی ریاست ہے جو حماس کے کنٹرول میں ہے اور دیکھیں کہ 7 اکتوبر کو کیا ہوا اور ہمیں کیا ملا، اس لیے ہم فلسطینی ریاست کو قبول نہیں کرتے۔سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے امکان کے بارے میں نیتن یاہو نے کہا کہ وہ پوری طرح سے یقین رکھتے ہیں کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان امن ممکن ہے اور میرے خیال میں یہ جلد ہی ہو گا۔
مصر نے سعودی سرزمین پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔مصر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بیان سعودی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے اور سعودی عرب کی سلامتی مصر کی سرخ لکیر ہے۔اس سے قبل سعودی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملے پر غور نہیں کیا جا سکتا۔سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کرے گا۔. فلسطینی ریاست کے قیام پر سعودی عرب کا موقف مضبوط اور غیر متزلزل ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ چند روز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر امریکہ کے قبضے کا اعلان کیا تھا۔. ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کرے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے، جس کا مقصد خطے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔ٹرمپ نے کہا، "میں غزہ میں ملکیت کی ایک طویل مدتی پوزیشن دیکھ رہا ہوں۔. ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کو روزگار فراہم کریں گے اور شہریوں کو آباد کریں گے۔”ٹرمپ کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے کی مخالفت کی ہے اور دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔