اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)اکورہ خٹک کے مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ میں نماز جمعہ کے بعد مولانا حامد الحق سمیت سات افراد خودکش دھماکے میں شہید ہو گئے۔.
ریسکیو 1122 کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی 4 ایمبولینسیں میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچ گئیں اور 20 افراد کو ایمبولینس کے ذریعے نکال کر ہسپتال منتقل کیا گیا۔.
آئی جی خیبرپختونخوا کے مطابق خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق سمیت متعدد افراد شہید ہوئے۔. خودکش دھماکے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور فرانزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔. دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کا ایک بھاری دستہ موقع پر پہنچ گیا جبکہ امدادی ٹیموں اور مقامی لوگوں نے ملبہ ہٹا کر زخمیوں کو بچا لیا۔. پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ خودکش دھماکہ تھا۔.
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ دھماکے میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا۔. مولانا حامد الحق کو مسجد سے ملحقہ علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔ اکوڑہ خٹک مدرسہ میں 23 پولیس اہلکار ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ مولانا حامد الحق کو سیکورٹی کے لیے 6 پولیس اہلکار فراہم کیے گئے تھے ۔
مرکزی پولیس آفس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ اکورا خٹک دھماکہ ایک خودکش حملہ تھا۔.