یہ بھی پڑھیں
ورلڈ کپ سے قبل قومی کپتان بابر اعظم نے بڑی تبدیلی کا فیصلہ کرلیا
ورلڈ کپ کے حوالے سے بابر کا کہنا تھا کہ ‘بھارت میں پہلی بار کھیلنے کا کوئی دباؤ نہیں ہے، ہمیں کنڈیشنز کا علم ہے، ہم نے سابق کرکٹرز سے معلومات لینے کی کوشش کی ہے، ہم ورلڈ کپ کے لیے پوری طرح تیار ہیں، ہم کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار بطور کپتان کھیلنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، جیتنے کی کوشش کر رہا ہوں، ان لوگوں کی وجہ سے ہم نمبر ون بنے ہیں، ٹیم میں بہت سی تبدیلیوں کا قائل نہیں ہوں، ایشیا کپ کے دو میچز میں ہم نے اچھا نہیں کھیلا، فیلڈنگ کی کمی تھی، ہمیں بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔
ہر میچ میں ایک ہی غلطی نہیں ہوتی ،بابر کا نسیم شاہ کی انجری کے بارے میں کہنا تھا کہ ‘وہ ورلڈ کپ میں ، ہم ان کی بہت کمی محسوس کریں گے، وہ شاہین کے ساتھ بولنگ کرتے تھے، اس نے ہمیں ایک مختلف انداز دیا، نسیم کے بعد بہترین انتخاب۔ لایا ہوں‘‘۔
کپتان نے کہا کہ ‘چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کوچ مکی آرتھر کی مشاورت سے حسن علی کا انتخاب کیا ہے کیونکہ ان کے پاس تجربہ بھی ہے۔ میں ابھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ شاہین کے ساتھ کون بولنگ کرے گا۔
مزید پڑھیں
ورلڈ کپ کے لیے 18 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان ، شاداب نائب کپتان برقرار
انہوں نے قومی ٹیم کو بھی یہی پیغام دیا ہے۔ ہم پہلے بھی کر چکے ہیں اور اب بھی کرنا ہے، ہماری توجہ ایک میچ پر نہیں بلکہ تمام پر ہے، 2019 سے ہم آٹھ سے نو کھلاڑی ایک ساتھ کھیل رہے ہیں۔کپتان نے مزید کہا کہ ‘ہمارے اسپنرز بہت اچھے ہیں، میں مانتا ہوں کہ انھوں نے پرفارم نہیں کیا لیکن ایسا نہیں ہے کہ وہ اچھے نہیں ہیں ۔
پاکستان ٹیم میں کھیلنا آسان نہیں، وہ اچھے ہیں تو ٹیم میں ہیں ۔سنٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘ویزے آ چکے ہیں اور ہم جا رہے ہیں، سینٹرل کنٹریکٹ پر بات ہو رہی ہے اور جلد ہو جائے گی، پی سی بی نے ہمیشہ کھلاڑیوں کا اچھا سوچا ہے، اس بار بھی اچھا ہو گا ۔