اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)ارب پتی کاروباری شخصیت اور لولولیمون (Lululemon) کے بانی چپ ولسن (Chip Wilson) کو الیکشنز بی سی کی جانب سے 600 ڈالر جرمانہ کیا گیا ہے۔ یہ جرمانہ ان تین بورڈز کی وجہ سے عائد کیا گیا جو انہوں نے گزشتہ سال اپنے 82 ملین ڈالر مالیت کے پوائنٹ گرے مینشن کے باہر لگائے تھے جن میں سے ایک پر انہوں نے وزیرِ اعلیٰ ڈیوڈ ایبی (David Eby) اور این ڈی پی کو “کمیونسٹ کہا تھا۔
الیکشنز بی سی کے مطابق، ولسن نے انتخابی اشتہارات اسپانسر کرنے سے قبل خود کو رجسٹر نہیں کروایا، جو انتخابی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اس جرم پر زیادہ سے زیادہ 10,000 ڈالر تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
پہلا بورڈ 2 اکتوبر 2024 کو نصب کیا گیا تھا، جس پر لکھا تھاایبی آپ کو بتائیں گے کہ کنزرویٹو پارٹی ‘انتہا پسند دائیں بازو’ کی ہے، لیکن وہ یہ ذکر نہیں کریں گے کہ این ڈی پی ‘کمیونسٹ’ ہے۔
تحقیقات کے دوران ولسن نے بتایا کہ انہوں نے کسی کو ادائیگی نہیں کی بلکہ خود ہی یہ بورڈ تیار اور نصب کیے۔ تاہم، الیکشنز بی سی نے وضاحت کی کہ اگرچہ گھریلو سطح پر تیار کیے گئے بورڈز بعض صورتوں میں مستثنیٰ ہو سکتے ہیں، لیکن انتخابی مدت کے دوران سیاسی اشتہار لگانے والے شخص کو بطور "تھرڈ پارٹی اسپانسر” رجسٹر ہونا لازمی ہے۔
ولسن نے تسلیم کیا کہ ان کے بورڈز “ہوم میڈ” کے معیار پر پورا نہیں اترتے، اور انہوں نے مزید دو بورڈز بھی نصب کیے جن پر درج تھا“ووٹرز بھول جاتے ہیں کہ جب ایبی ہمیں پیسے ‘دیتے’ ہیں، تو وہ دراصل ہمارا ہی پیسہ واپس کر رہے ہوتے ہیں۔
اور ایک اور بورڈ پر لکھا تھااگر ایبی اور این ڈی پی صوبائی بجٹ متوازن نہیں کر سکتے تو انہیں یہ حق کس نے دیا کہ وہ ہمیں بتائیں ہم اپنی زندگی کیسے گزاریں؟
ولسن نے الیکشنز بی سی کو بتایا کہ انہوں نے ان تینوں بورڈز پر 1,650.70 ڈالر خرچ کیے۔ ادارے کے مطابق ان بورڈز کو نمایاں عوامی توجہ ملی، اور انتخابی اشتہارات سے متعلق ضابطے شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے ہیں۔تحقیقات کے دوران ولسن کے تعاون اور لاعلمی کے امکان کو مدنظر رکھتے ہوئے ان پر 600 ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
پریمیئر ڈیوڈ ایبی نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پر ولسن کے خلاف کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھابی سی میں انتخابات کا فیصلہ ارب پتی نہیں، عوام کرتے ہیں۔