اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )عالمی سطح پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر وفاقی حکومت نے روس سے تیل کی درآمد پر غور شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے وزارت توانائی نے خط لکھ کر آئل کمپنیوں سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
سابق وزیر اعظم اکثر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کی حکومت روس سے توانائی خصوصاً تیل اور گیس خریدنے کے لیے بات چیت کر رہی تھی لیکن نئی حکومت نے "بیرونی طاقتوں” کے کہنے پر روس سے تعلقات منقطع کر لیے ہیں اورمہنگائی کا بوجھ لاد دیا۔
روس سے تیل خریدنے کے حوالے سے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اگر روس سے تیل کی پیشکش کی گئی اور ایسے معاہدے پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی تو پاکستان سستا تیل خریدے گا اتحادی ارکان کی جانب سے حکومت پر کڑی تنقید کی جاتی رہی ہے لیکن اب اس نے تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر روس سے تیل کی درآمد پر غور شروع کر دیا ہے۔
وزارت توانائی کے پیٹرولیم ڈویژن نے چار پیٹرولیم کمپنیوں کو خط لکھ کر روس سے پیٹرول کی درآمد سمیت مقدار اور معیار سے متعلق تجاویز طلب کی ہیں۔