اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) تہران نے جوہری ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہونے کی کوشش کی تو اسے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے خواب دیکھنا چھوڑ دے، ورنہ اسے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ٹرمپ نے کہا کہ ایران ہمارے ساتھ معاہدہ چاہتا ہے لیکن یہ نہیں جانتا کہ اسے کیسے حاصل کیا جائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ایرانی مسئلے کو "حل” کریں گے۔صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ ان کے دور صدارت میں ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر ایران اپنے جوہری عزائم ترک کر دے تو وہ ایک عظیم قوم بن سکتا ہے۔ٹرمپ کے سخت بیانات کے پس منظر میں ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے پر بالواسطہ بات چیت کا پہلا دور 12 اپریل کو عمان میں منعقد ہوا، مذاکرات کی میزبانی سلطنت عمان نے کی۔ذرائع کے مطابق مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ سٹیو وٹ کوف نے کی جبکہ ایرانی وفد کی نمائندگی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق مذاکرات کا پہلا دور مثبت اور تعمیری رہا۔