اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )مقتدی الصدر کے ہزاروں حامیوں نے ایک بار پھر عراقی پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مقتدی الصدر کے ہزاروں حامی ایک ہفتے کے دوران دوسری بار پارلیمنٹ میں داخل ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 125 افراد زخمی اور سیاسی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم کرپشن فری حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں اور یہ عوام کے مطالبات ہیں۔ واضح رہے کہ 27 جولائی کو بھی ایسا ہی پرتشدد مظاہرہ ہوا تھا تاہم حالیہ مظاہرے میں مظاہرین اور پولیس اہلکاروں سمیت 125 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
اس حوالے سے حکام کا کہنا تھا کہ مقتدی الصدر کے حامیوں نے پارلیمنٹ اور اراکین پر پتھرا ئوکیا، پولیس نے مظاہرین کی پیش قدمی روکنے اور انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور اسٹن گرنیڈ فائر کیے۔
مظاہرے میں شریک ایک 49 سالہ شخص کا کہنا تھا کہ کرپٹ عراقی عوام کی وجہ سے ہمیں ناانصافیوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میرے دو اعلی تعلیم یافتہ بچے بے روزگار ہیں، ملک میں نوکریاں نہیں ہیں، جس کی بڑی وجہ کرپشن ہے۔
یاد رہے کہ مقتدی الصدر کی جماعت اکتوبر میں ہونے والے انتخابات میں پہلے نمبر پر آئی تھی لیکن حکومت بنانے میں ناکامی پر اپنے 74 قانون سازوں کو پارلیمنٹ سے واپس بلا لیا تھا۔