نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ حکومت فوجی عدالتوں کے فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی کیونکہ قانون میں تبدیلی کا حق پارلیمنٹ کو حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس ملک کا شہری ہوں، نگران وزیراعظم کی حیثیت سے میڈیا کے حوالے سے کوئی کردار ادا کروں تو کوئی غلط کام نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ایک چیلنجنگ تھیم ہے جس کے بارے میں لوگ اپنی رائے رکھتے ہیں لیکن اس کا اظہار نہیں کرتے
افغانیوں کو ملک کے نکالنے کے حوالےسےنگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طورخم اور چمن بارڈر سے لاکھوں لوگ جا چکے ہیں اور بہت سے لوگ جا رہے ہیں، حکومت کی سنجیدگی دیکھ کر کاغذات نہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ جہاں غیر قانونی لوگ ہوسکتے ہیں وہاں تلاشی لی جارہی ہے، ڈیڈ لائن کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائی کریں گے، چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڈ لائن کے بعد اگر کوئی پایا گیا تو اسے پکڑ کر ڈی پورٹ کر دیں گے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان سے تعلقات بالکل نہیں توڑنا چاہتے