اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے فوجی ٹرائل سے متعلق وفاقی حکومت سے وضاحت طلب کر لی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ممکنہ فوجی نظر بندی اور ٹرائل سے متعلق درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے اٹارنی جنرل آفس سے وضاحت طلب کر لی جب کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ کو روسٹرم پر طلب کر لیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ وزرا نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کی دھمکی دی، عمران خان سویلین ہیں، سویلین کا ملٹری ٹرائل درخواست گزار اور عدالت کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان آیا ہے اگر ایسا ہے تو وفاق کی طرف سے واضح موقف ہونا چاہیے۔
عدالت نے کہا کہ آج کہہ دیں کہ ابھی کچھ نہیں ہوا، کل آپ ملٹری ٹرائل کا حکم لے آئیں، پھر کیا ہوگا؟ وفاقی حکومت سے ہدایات لیں اور پیر کو عدالت کو واضح طور پر آگاہ کریں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ پہلے درخواست پر اٹھائے گئے اعتراضات کا فیصلہ کریں، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر رہا ہوں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس د ئیے کہ فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے۔ اگر کچھ نہ ہوا تو درخواست غیر موثر ہو جائے گی اور اگر کچھ سمجھا گیا تو ہم سن کر کیس کا فیصلہ کریں گے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کردی۔
21