لانگ مارچ سیاسی مسئلہ ، سیاسی طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے، سپریم کورٹ

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) لانگ مارچ سیاسی مسئلہ ، سیاسی طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے سینیٹر کامران مرتضی کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ کیا لانگ مارچ کے لیے جگہ کا تعین ہو گیا ہے
؟ عدالت نے انتظامیہ سے تفصیلات لے کر آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لانگ مارچ کی جگہ کا تعین ہوگیا؟؟؟سپریم کورٹ

اس حوالے سے سپریم کورٹ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ انتظامیہ سے پوچھ کر آدھے گھنٹے میں عدالت کو آگاہ کریں۔

درخواست گزار کامران مرتضی نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا لانگ مارچ دو ہفتے سے شروع ہوا ہے اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے مطابق وہ جمعہ یا ہفتہ تک اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ سے دارالحکومت میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوں گے۔ لانگ مارچ پی ٹی آئی کا حق ہے لیکن عام آدمی کے حقوق متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔

جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کیا حکومت نے احتجاج کو کنٹرول کرنے کا کوئی طریقہ کار بنایا ہے؟

جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ یہ ایگزیکٹو کا معاملہ ہے، ان سے رجوع کریں۔ عدلیہ صرف غیر معمولی حالات میں مداخلت کر سکتی ہے، جب انتظامیہ کے پاس ایسی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے وسیع اختیارات ہیں تو عدالت مداخلت کیوں کرے؟

کامران مرتضی نے جواب دیا کہ اب معاملہ بہت آگے نکل گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

جس پر جسٹس عائشہ ملک نے مزید وضاحت طلب کرتے ہوئے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ کئی دنوں سے جاری ہے، کیا انہوں نے انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے؟ معاملے پر جلد بازی کیوں کی جارہی ہے اور انتظامیہ کی غفلت کیا ہے؟

درخواست سے متعلق سوالات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ انہوں نے درخواست میں ماضی کی خلاف ورزیوں کا ذکر کیا ہے۔ لانگ مارچ ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی طور پر حل کیا جاسکتا ہے۔ اس قسم کے معاملات میں مداخلت عدالت کے لیے ایک عجیب سی صورتحال پیدا کرتی ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کامران مرتضی سے مکالمہ کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ نے درخواست میں ایک آڈیو کا ذکر کیا ہے، اس آڈیو میں اسلحہ لانے کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آڈیو سچ ہے یا جعلی لیکن یہ امن و امان کی صورتحال کو خراب کر سکتا ہے۔

چیف جسٹس نے مزید استفسار کیا کہ کیا 25 مئی کے لانگ مارچ کے لوگوں کے پاس اسلحہ تھا، درخواست گزار نے کہا کہ لانگ مارچ ابھی پنجاب کی حدود میں ہے۔ کیا اس نے پنجاب حکومت سے رابطہ کیا ہے؟

صوبے اور وفاق کا رابطہ منقطع ہو جائے تو کیا عدالت مداخلت کر سکتی ہے؟ آپ سینیٹر ہیں، پارلیمنٹ کو مضبوط کریں

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں بسنے والی اردو کمیونٹی کو ناصرف اپنی مادری زبان میں قومی و بین الاقوامی خبریں پہنچاتی ہے​ بلکہ امیگرینٹس کو اردو زبان میں مفیدمعلومات فراہم کرتی اور اردوکمیونٹی کی سرگرمیوں سے باخبر رکھتی ہے-​

     

    تمام مواد کے جملہ حقوق © 2025 اردو ورلڈ کینیڈا

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں اشتہارات کے لئے اس نمبر پر 923455060897+ رابطہ کریں یا ای میل کریں urduworldcanada@gmail.com