اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)بینک آف کینیڈا کو گزشتہ دو سالوں میں ہراساں کرنے یا کام کی جگہ پر تشدد سے متعلق چھ شکایات موصول ہوئی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان میں سے نصف نے اپنی داخلی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
گزشتہ دو سالوں میں بینک کی ہراسانی اور کام کی جگہ پر تشدد کی روک تھام کی پالیسی کے تحت چھ شکایات کی چھان بین کی گئی ہے۔ ان میں سے تین کی پالیسی کی خلاف ورزی کی تصدیق ہوئی
بینک آف کینیڈا کے ترجمان نے پرائیویسی ایکٹ کے تحت بینک کی ذمہ داریوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان سوالات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، جو ان کے بقول ادارے کو مخصوص معاملات یا افراد کے بارے میں بولنے سے روکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہماری پالیسی کے تحت موصول ہونے والی تمام رپورٹس اور شکایات جن میں شامل افراد کے نام حالات اور شکایت کے عمل کو سختی سے خفیہ رکھا جاتا ہے۔”
بینک آف کینیڈا ایک عوامی ادارہ اور کراؤن کارپوریشن ہے جو ملک میں مانیٹری پالیسی کی رہنمائی کرتا ہے، بشمول بینچ مارک سود کی شرح جو کہ رہن اور دیگر کریڈٹ مصنوعات کے لیے قرض لینے کی شرح کا تعین کرتا ہے۔ مرکزی بینک حال ہی میں معیشت میں اخراجات کی طلب کو کم کرکے افراط زر کی بلند سطح کو کم کرنے کی کوشش میں اپنی پالیسی ریٹ میں اضافہ کر رہا ہے۔