اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پی بی ایس نے مہنگائی کے حوالے سے
اعداد و شمار جاری کر دئیے جن کے مطابق خوراک اور ایندھن کی بلند قیمتوں کے
باعث مہنگائی کی سالانہ شرح 29.42 فیصد تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں
بجٹ کے بعد مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ، 29 اشیاء کی قیمتوں میں بڑھ گئیں
یاد رہے گزشتہ ہفتے یہ شرح 30.66 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، ادارہ شماریات کے اعداد و شمار میں
بتایا گیا تھا کہ ٹماٹر، آلو اور دالوں کی قیمتوں میں کمی کے باعث ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.4 فیصد کمی ہوئی
یہ شرح 8 فیصد رہی۔ دسمبر کو ختم ہونے والے آخری ہفتے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
پاکستان میں 50سالوں میں سب سے زیادہ مہنگائی ریکارڈکی گئی
اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں کمی کی وجہ ٹماٹر اور آلو کی قیمتوں میں کمی کو قرار دیا۔
سیلاب کے بعد ٹماٹر 225 روپے فی کلو دستیاب تھا لیکن اب اس کی قیمت میں 60 فیصد کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹماٹر کی قیمتوں میں کمی کی بڑی وجہ سندھ سے نئی فصل کی آمد ہے
موسم کی خرابی کے باعث دسمبر میں سبزیوں کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔
مزید پڑھیں
شرح سود میں اضافہ، معاشی مسائل مزید بڑھیں گے
حساس قیمت (SPI) ملک بھر کے 17 شہروں میں 50 بازاروں کے سروے کی بنیاد پر 51 ضروری اشیاء کی
قیمتوں کا پتہ لگاتا ہے۔
رواں ہفتے کے دوران 22 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 9 کی قیمتوں میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔