اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) راموس سیلیناس نامی شہری کی بیوی سے علیحدگی ہوئی جس کے بعدراموس کو بچوں کی تحویل کے لیے عدالت میں قانونی کارروائی کا سامنا ہے، راموس نے بچوں کو تحویل میں لینے کے لیے اپنی جنس تبدیل کرو الی اور وہ مرد سے عورت بن گیا۔
مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے راموس سیلیناس نے کہا، "میں اپنے بچوں کو ہر قیمت پر حاصل کرنا چاہتا ہوں، لیکن ملک کا قانونی نظام علیحدگی کے بعد بچوں کی تحویل کے معاملات میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کو ترجیح دیتا ہے۔ قانونی جنگ لڑنے کے لیے، راموس نے قانونی طور پر اپنی جنس تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا اور اب اسے تمام قانونی شناختی دستاویزات پر نیا نام "FEMENINO” دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
میاں بیوی کی عمر میں کتنا فرق شادی کو کامیاب بنا سکتا ہے ؟
راموس کا کہنا تھا کہ میرے ملک کے قوانین کہتے ہیں کہ عورت کو بچے رکھنے کا حق ہے، اس وقت میں ایک عورت ہوں اور اب میں بھی ایک ماں ہوں، اس لیے مجھے بچے رکھنے کا حق ہے۔سالینوس نے دعویٰ کیا کہ اس کی بیٹیاں اپنی ماں کے گھر پر ناگوار حالات میں رہ رہی ہیں اور اس نے علیحدگی کے بعد سے پانچ ماہ تک انہیں نہیں دیکھا۔