اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات ہوئے جس میں حکومت نے آئی ایم ایف کو پٹرولیم لیوی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت ٹیکس وصولی کے اہداف پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی جبکہ آئی ایم ایف نے بجلی پر سبسڈی ختم کرنے پر اتفاق کیا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کی قیادت سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے کی جبکہ آئی ایف ٹیم کی سربراہی جائزہ مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر نے کی
مذاکرات شروع کرنے سے پہلے بجٹ کی تفصیلات دیں ، آئی ایم ایف کا پاکستان سے مطالبہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو سیلاب سے متعلق منصوبوں پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات میں اہم پیش رفت کے بعد اقتصادی جائزہ مکمل کرنے اور پروگرام کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ فزیکل بات چیت کا امکان ہے اور توقع ہے کہ رواں ہفتے آئی ایم ایف شیڈول کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوگی۔
آئی ایم ایف پاکستان سے مذاکرات کیلئے رضا مند
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں آئی ایم ایف کو ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور معاشی اشاریوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
اس کے علاوہ رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے زیر غور ریونیو اقدامات اور توانائی کے شعبے میں متوقع اہم فیصلوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف حکام کو جلد گیس کی قیمتوں میں اضافے کے متوقع فیصلے سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں
وزیر اعظم کی ہدایت پر آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے 15 رکنی کفایت شعاری کمیٹی تشکیل
وفد کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ یکم جولائی 2022 سے ہو گا، اس کے علاوہ گیس سیکٹر کا ریوولنگ کریڈٹ بھی ختم کیا جا رہا ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بھی مرحلہ وار بڑھائی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی روپے کی قدر مصنوعی طور پر نہ گرائے، بجلی پر سبسڈی ختم کی جائے، ٹیکس جی ڈی پی تناسب بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں، مختلف شعبوں کو استثنیٰ دیا جائے
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے رواں ہفتے وزارت خزانہ کے حکام سے بات چیت کا امکان ہے۔ وزارت خزانہ کے حکام تمام اہداف پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیں گے۔