چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں اٹارنی جنرل نے عدالت سے مہلت مانگی جسے چیف جسٹس نے مسترد کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو آدھے گھنٹے میں تیاری کرنے کی تنبیہ کی۔
اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس کیس میں اٹارنی جنرل کے پاس نوٹس نہیں، وہ خود دلائل دینا چاہتے ہیں، عدالت کچھ وقت دے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ خود لکھ کر کہتے ہیں کہ عامر رحمان نااہل ہیں اور دلائل نہیں دے سکتے تو ٹھیک ہے، میں سمجھتا ہوں کہ عامر رحمان ایک قابل وکیل ہیں اور خود اس کیس میں دلائل د ئیے جا سکتے ہیں
وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع کرنے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں پر مقدمات کا انبار ہے، 16 اکتوبر کو دلائل سننے کے بعد فیصلہ کریں گے اور اس دن ویڈیو لنک کی سہولت فراہم نہیں کی جائے گی، تمام فریقین اسلام آباد آئیں اور دلائل دیں۔
بعد ازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے کیس کی مزید سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔