اس حوالے سے باضابطہ اعلان رواں ہفتے کے آخر تک کیے جانے کا امکان ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مئی میں فورڈ حکومت نے ایک بل پیش کرتے ہوئے مسی ساگا، برامپٹن اور کیلڈن کو آزاد شہروں اور قصبوں کا درجہ دینے کی تجویز پیش کی تھی۔ ایک ماہ بعد، اونٹاریو حکومت نے بل 112 منظور کیا، جسے ہیزل میک کیلین ایکٹ کا نام دیا گیا۔ صوبہ پیل کے علاقے کی تحلیل کا عمل یکم جنوری 2025 تک مکمل کرنا چاہتا تھا۔
صوبے کی طرف سے ایک سہولت کار مقرر کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ آیا ڈرہم، ہالٹن، نیاگرا، سمکو، واٹر لو اور یارک جیسی کمیونٹیز اس طرح خطے کو منقطع کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ دریں اثناء کیلڈن کی میئر اینیٹ گرووز نے صوبے پر زور دیا کہ وہ اپنے منصوبے پر نظر ثانی کرے۔انھوں نے کہا کہ خطے کو منقطع کرنے سے صوبہ اپنے ہاؤسنگ کنٹریکٹ کو پورا کرنے اور 1.5 ملین نئے گھر تعمیر کرنے سے روک دے گا۔
دریں اثناء برامپٹن کے میئر پیٹرک براؤن نے بھی اپنے شہر کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر موجودہ بنیادی ڈھانچہ مسی ساگا میں ہے۔ براؤن نے دعویٰ کیا کہ مسی ساگا برامپٹن پر کم از کم ایک بلین ڈالر کا مقروض ہے اور اگر وہ اپنا منصفانہ حصہ ادا نہیں کرتا ہے تو شہر اسے عدالت میں لے جائے گا۔
لیکن یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ اونٹاریو لبرل پارٹی کے نئے رہنما بونی کرومبی کافی عرصے سے مسی ساگا کو الگ کرنے کے حق میں تھے۔ منگل کو کوئنز پارک میں مقننہ کے اپنے پہلے دورے کے دوران، کرومبی نے کہا کہ وہ نئے سال میں شہر کا بجٹ پاس ہونے کے بعد مسی ساگا کی میئر کا عہدہ چھوڑ دیں گی۔
304