112
بیرسٹر گوہر علی خان نے چیف جسٹس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جناب چیف جسٹس! مجھے ابھی یہ خبر ملی ہے کہ میرے گھر پر حملہ ہو گیا ہے، میرے خاندان پر حملہ ہو گیا ہے، وہ 4 بندوق برداروں کو لے کر آئے ہیں اور وہ کمپیوٹر، دستاویزات لے گئے ہیں یہ لوگ گھر میں داخل ہوئے اور میرے بھتیجے اور بیٹے کو مارا
سپریم کورٹ میں موجود بیرسٹر علی ظفر نے بیرسٹر گوہر کو تسلی دی اور کہا کہ یہ مشکل وقت ہے، آپ کو فوراً گھر جانا چاہیے. جنرل عامر رحمان نے کہا کہ میں اب جا کر دیکھوں گا
بعد ازاں بیرسٹر گوہر علی خان ایمرجنسی کے طور پر عدالت سے پشاور چلے گئے.