اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) لبنان کے ہسپتال پیجر دھماکوں کے بعد زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں، 200 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔لبنان کی وزارت صحت نے عوام سے زخمیوں کے لیے خون کا عطیہ دینے کی اپیل کی ہے۔لبنان میں حزب اللہ کے ارکان کے پیجرز میں بیک وقت دھماکے، 8 شہید، 2500 سے زائد زخمی، ہسپتال بھر گیا۔حزب اللہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ جنگ کے دوران پیجر کا دھماکہ سیکیورٹی کی ایک بڑی ناکامی تھی۔سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے ارکان پیجرز کے نئے ماڈل استعمال کر رہے تھے جو حالیہ مہینوں میں متعارف کرائے گئے تھے۔حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا براہ راست الزام اسرائیل پر لگایا ہے۔. لبنانی میڈیا کے مطابق پیجر کا دھماکہ اسرائیل کی جانب سے آلات کو ہیک کرنے کے بعد ہوا۔. عینی شاہدین کے مطابق پہلے پیجرز انتہائی گرم ہوئے اور پھر پھٹ گئے۔. زیادہ تر زخمیوں کے چہرے، پیٹ اور بازوؤں پر چوٹیں آئیں۔
ذہن میں رکھیں کہ پچھلی صدی میں پیجر دنیا بھر میں استعمال ہونے والا سب سے مقبول پیغام رسانی کا آلہ تھا۔یہ ایک ایسا آلہ ہے جو تاروں کے بغیر الیکٹرانک لہروں کا استعمال کرتے ہوئے پیغامات منتقل کرتا ہے، جس کے ذریعے تحریری اور صوتی پیغامات بھیجے جا سکتے ہیں۔20 ویں صدی کی 50 اور 60 کی دہائیوں میں ایجاد کیا گیا، اس آلے نے 80 کی دہائی میں اپنا اضافہ دیکھا۔پچھلی صدی کی آخری دہائی میں موبائل فونز کی آمد کے ساتھ ہی پیجرز کا استعمال کم ہونا شروع ہو گیا اور موجودہ صدی میں اسمارٹ فونز کی آمد نے پیجر کے تابوت میں آخری کیل ڈال دی۔تاہم، یہ اب بھی زیادہ تر ممالک میں ہنگامی خدمات اور سیکورٹی ایجنسیوں کے ذریعہ استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ جدید پیجرز کو موبائل فون سے زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
38